میرٹھ کے شہر قاضی پروفیسرزین الساجدین نے مسلم نوجوانوں سے شب برات کے
موقع پر آتش بازی اور بائیک اسٹنٹ سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے
کہ شب برات کی فضیلت عبادتوں سے ہے ، نہ کہ اس طرح کے کاموں سے ۔ ماہ شعبان
کی پندرہ تاریخ کی شب میں مسلمان بہتر اعمال کے لئے رات بھر عبادتیں کرتے
ہیں اور مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے الله کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں ۔
تاہم کچھ نوجوان اس روز آتش بازی ، موج مستی اور بائیک اسٹنٹ سے ہنگامہ
برپا کرکے اس کو قوم و ملّت کی بدنامی کا سبب بنا دیا ہے ۔
ممبئی میں شب برات کی مقدس رات کے متعلق علما کرام
نے نوجوانوں سے اس رات
کے تقدس کو پامال نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ ممبئی کے علمانے نوجوانوں سے شب
برات کو عبادت کرنے کی تلقین کی اور دھینگا مستی سے باز رہنے کی اپیل کی
ہے۔
خیال رہے کہ این سی آر اور مغربی یو پی کے علاقوں میں آتش بازی اور بائیک
اسٹنٹ کے واقعات کافی پیش آتے ہیں ۔ ان کی وجہ سے ہونےو الے حادثات میں
اب تک کئی نوجوانوں کی جانے بھی جا چکی ہیں ۔ علما کے مطابق شب برات کی
اہمیت اور فضیلت صرف اور صرف عبادت اور دعا مغفرت سے کی وجہ سے ہے ۔ علاوہ
ازیں کسی بھی طرح کا عمل نہ صرف غیر شرعی ہے ، بلکہ سماجی تقاضوں کے لحاظ
سے بھی غیر مناسب ہے۔